مرکزی سنی علماء کونسل جہلم کا ایک اہم احتجاجی اجلاس
مرکزی سنی علماء کونسل جہلم کا ایک اہم احتجاجی اجلاس دربار عالیہ حضرت سخی سلمان پارس کے احاطے میں منعقد ہوا جس کی صدارت ، صدر مرکزی سنی علماء کونسل جہلم، علامہ پروفیسر ڈاکٹر مفتی محمد ثناء اللہ تنویر صاحب نے فرمائی اور علماء اہلسنت جہلم کی کثیر تعداد نے شرکت فرمائی ۔
اجلاس میں دربار عالیہ حضرت سخی سلمان پارس رحمۃ اللہ علیہ (جہلم) کے سالانہ عرس مبارک کے موقع پر غیر شرعی رسومات، اور خرافات رقص و سرود، مرد و زن کے اختلاط، لغو مشاغل اور دین اسلام کے خلاف بدعات کے روک تھام کیلئے اہم فیصلے کئے گئے ۔
علما کرام نے اس موقع پر واضح کیا کہ مزاراتِ اولیاء ہماری روحانی تربیت کے مراکز ہیں، مگر ان کے تقدس کو پامال کرنے والے افعال کسی صورت برداشت نہیں کئے جا سکتے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر درج ذیل فیصلے اور مطالبات منظور کیے گئے:
- مزارات پر غیر شرعی رسومات اور خرافات کو فوری طور پر بند کیا جائے۔
- علماء کرام اور دینی ادارے عوام کو صحیح اسلامی تعلیمات سے آگاہ کریں تاکہ معاشرہ غیر شرعی رسومات اور بدعات سے پاک ہو۔
- غیر شرعی رسومات کے فروغ دینے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔
- عوام الناس سے پرزور اپیل کی گئی کہ وہ قرآن و سنت پر عمل کریں اور مزارات پر ہونے والے غیر شرعی امور سے مکمل اجتناب کریں۔
اجلاس کے آخر میں دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مسلمانوں کو قرآن و سنت پر عمل کی توفیق عطا فرمائے، اولیائے کرام کی حقیقی تعلیمات کو اپنانے کی سعادت بخشے اور وطن عزیز کو امن و سلامتی کا گہوارہ بنائے۔ آمین