انٹرنیشنل خبریں

تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیراعظم پیتونگتارن شیناوترا کوعہدے سے ہٹا دیا۔

تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیر اعظم پیتونگتارن شیناوترا کو اخلاقی اصولوں کی خلاف ورزی پر عہدے سے ہٹا دیا ہے یہ فیصلہ ایک لیک شدہ فون کال کے بعد سامنے آیا جس میں انہوں نے کمبوڈیا کے سابق وزیر اعظم اور موجودہ کمبوڈیا کے سینیٹ کے صدر سمدیچ ہن سین سے بات کی تھی۔15 جون کو ہونے والی کال میں پیتونگتارن نے تھائی فوج کے ایک اعلیٰ افسر پر تنقید کی تھی اور ہن سین کے ساتھ نرم لہجہ اختیار کیا تھاجسے قومی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھا گیا۔عدالت نے اس رویے کو اخلاقی ضابطوں کی خلاف ورزی قرار دیا۔وہ یکم جولائی سے معطل تھیں۔شیناوترا خاندان کے کسی وزیرِ اعظم کو چھٹی بار عدالتی یا فوجی مداخلت کے ذریعے ہٹایا گیا ہے۔نائب وزیرِ اعظم پھومتھم ویچایچائی اب عبوری وزیرِ اعظم کے طور پر کام کر رہے ہیں جب تک پارلیمنٹ نیا وزیرِ اعظم منتخب نہیں کرتی۔حکمران جماعت پھیو تھائی پارٹی کو اندرونی اختلافات اور کمزور اتحاد کا سامنا ہے اور صرف ایک ممکنہ امیدوار بچا ہے 77 سالہ چائیکاسم نیتیسری جو سابق اٹارنی جنرل رہ چکے ہیں۔
سمدیچ ہن سین ایک سینئر کمبوڈین سیاستدان اور سابق فوجی افسر ہیں جو اس وقت کمبوڈیا کی سینیٹ کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔وہ کمبوڈیا کے طویل ترین مدت تک خدمات انجام دینے والے وزیرِاعظم رہے جنہوں نے پہلے 1985 سے 1993 تک اور پھر 1998 سے 2023 تک ملک کی قیادت کی ہن سین کمبوڈین پیپلز پارٹی کے صدر ہیں جو 1979 سے ملک پر حکمرانی کر رہی ہےوہ 2024 سے سینیٹ کے رکن کی حیثیت سے بھی کام کر رہے ہیں ہن سین کا شمار جنوب مشرقی ایشیا کے اہم اور بااثر رہنماؤں میں ہوتا ہے اور وہ کمبوڈیا کی سیاست میں کئی دہائیوں سے مرکزی کردار ادا کر رہے ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *